بے شک ماہِ رمضان بڑابا برکت اور رحمتوں والا مہینہ ہے۔ اس ماہ میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے ہم سب پر بے شمار رحمتیں نازل کی جاتی ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنے بندوں پر اپنا رحم بنائے رکھتا ہے۔لیکن بعض اوقات وہ اپنے بندوں کا امتحان بھی لیتا ہے اسی طرح ماہ رمضان کا مہینہ بھی اللہ تعالیٰ کی جانب سے اپنے بندوں کیلئے امتحان ہے،لیکن اس امتحان کے بدلے میں ہم پر بے شمار رحمتیں بھی نازل کی جاتی ہیں۔ اس مہینے میں تمام مسلمان اللہ تعالیٰ کیلئے سحری سے افطاری تک بغیر کچھ کھائے پیئے رہتے ہیں اور پورا مہینہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتے۔
فائبر اور کاربوہائیڈریٹس والی غذائیں،مثلاًدالیں اور اناج وغیرہ۔
ڈیری مصنوعات مثلاًدودھ،دہی،اورانڈے وغیرہ۔
میوے مثلاًبادام،پستہ اور اخروٹ وغیرہ۔
پوٹاشیم سے بھرے پھل،مثلاًکھجور،انگور،خوبانی وغیرہ۔
انگوروں کا رس،سنگترہ کا جوس اورخوبانی کا جوس وغیرہ۔
سبزیاں مثلاًپالک،آلو،کدو،مٹر اور کھیرے وغیرہ۔
ایک صحت مند انسان کیلئے روزانہ7 سے9 گھنٹے نیند لینا ضروری ہے۔نیند انسانی جسم کو بہتر طور پر کام کرنے میں مدد کرتی ہے۔پورے دن کی تھکاوٹ کو دور کرنے کیلئے انسانی جسم کو آرام کی حالت میں جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔عام طور پر ہم رات کو اپنی نیند پوری کرلیتے ہیں،لیکن رمضان میں ہمیں یہ موقع نہیں مل پاتا۔کیونکہ رمضان میں مختلف سرگرمیوں کی وجہ سے ہمیں جاگنا پڑتا ہے۔اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم رمضان میں اپنی نیند کو پورا کرنے کیلئے کوئی ایسے اوقات کار بنائیں کہ ہماری روزمرہ کی نیند کی ضرورت پوری ہوجائے۔
رات کو 11:30 تک لازماًسوجائیں،کیونکہ سحری کیلئے صبح جلدی اُٹھنا ہوتا ہے۔رمضان میں دوپہر کے وقت تھوڑی دیر کیلئے سوجائیں اس سے آپ کی روزانہ کی نیند پوری ہو جائے گی اور آپ کوسحری میں جلدی اٹھنے میں بھی مدد ملے گی۔ کھانا کھانے کے فوراً بعد مت سوئیں بلکہ تھوڑا چہل قدمی کریں تاکہ کھانا ہضم ہو جائے۔
رمضان میں ورزش کرنا آسان نہیں ہوتا،کیونکہ روزے کی وجہ سے ہماری توانائی کم ہوجاتی ہے۔عام دنوں میں ورزش کرنے والے افراد رمضان کے آتے ہی اس سوچ میں پڑجاتے ہیں کہ رمضان میں ورزش کرنا مشکل ہوگا۔ایسے افراد کیلئے اچھی خبر ہے،آپ رمضان میں بھی ورزش کرسکتے ہیں۔لیکن اس کیلئے آپ کو یہ جاننا ضروری ہے کہ آپ کو کس وقت اور کس قسم کی ورزش کرنی چاہیے۔
ڈاکٹر جاویدشاہ (Physician Specialist in Dubai)نے رمضان میں رات کو نمازتراویح کے بعدورزش کرنے کی صلح دی ہے۔ان کے مطابق اس وقت تک ہم کھانا کھاچکے ہوتے ہیں اور ہمارے جسم میں توانائی پیداہوجاتی ہے،ورزش کے دوران مختلف جوسز کا استعمال بہتر رہے گا۔
رمضان میں کوئی بھی ایسی ورزش نہ کریں جس میں آپ کی نبض کی شرح 150 فی منٹ سے اوپر جائے،بلکہ آپ کو ہلکی پھلکی ورزشیں مثلاً سائیکلنگ،کراس ٹرینگ،سلوجوگنگ(آہستہ چلنے والی ورزش،بریسک واک(تیز چلنے والی ورزش)وغیرہ کرنی چاہیے۔ اس مہینے میں اپنی ورزش کے معمول کو برقرار رکھنے کیلئے آپ کو سحری میں کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں اور افطاری کے بعد پروٹین والی غذائیں کھانے کی ضرورت ہے۔مزید اپنی پانی کی ضرورت کو بھی پورا کرنے کی ضرورت ہے،کیونکہ اس قسم کی ورزشوں میں کافی مقدار میں پانی پسینے کی صورت میں ہمارے جسم سے خارج ہوجاتا ہے۔
مزیدار اور سپائسی کھانے تو ہم بعد میں بھی کھا سکتے ہیں لیکن اس ایک ماہ میں خاص طور پر ہمیں صبر سے کام لینا چاہیے۔کیونکہ یہ ماہ ہے ہی صبر اور شکر کے امتحان کا۔ہمیں چاہیے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی زیادہ سے زیادہ عبادت کرے اور اس کا شکر ادا کرتے رہے۔اس کے علاوہ اپنے سونے کے اوقات کو بہتر بنائیں اور رمضان میں اپنی ورزش کو اوپر بتائے ہوئے طریقے سے جاری رکھیں۔ ان سب تجاویز پرعمل کر نے سے انشاء اللہ آپ کو ماہ ِرمضان کے با برکت روزے رکھنے میں آسانی ہو گی۔