A Cook Without Head بناسروالامرغا

A Cook Without Head

کیاآپ نے بناسروالامرغادیکھاہے؟

1945؁ء کے موسمِ خزاں کی ایک سرد رات میں "Lloyd Olsen" جو کہ"Fruita Colorado"کا رہائشی اورایک کسان تھا۔ رات کے کھانے میں مزیدارچکن کھانے کی غرض سے اس نے مرغیوں کاشیڈہٹایااور اس میں سے ایک مرغاجس کانام مائیک تھااسے نکالا۔"Lloyd Olsen"ایک تجربے کار انسان تھا،لیکن اس بارغلطی سے اس نے مرغے کو گردن سے تھوڑااُوپرسے کاٹ دیاتھا۔

مرغے نے اپنے سر کاکچھ حصہ کھودیاتھا، اُسی دوران مرغااس کے ہاتھ سے نکلاوربھاگ گیا۔ "Lloyd Olsen"جب صبح اُٹھاتواس نے پایاکہ مائیک نامی مرغاابھی بھی زندہ تھااور اس کے سرکابالکل تھوڑاساحصہ اس کی گردن کے ساتھ رہ گیاتھا۔ اس طرح مائیک بناسر والے مرغے کے نام سے مشہور ہوگیا۔

مائیک بناسر والامرغاپورے 18 مہینے زندہ رہا۔اُس کامالک اسے گردن میں بنے ایک سوراخ کے ذریعے کھانا کھلاتاتھا۔ حتیٰ کے وہ عام مرغوں کی طرح اُڑھ بھی سکتا تھا۔ لیکن اُس کی بانک پرضرور اثرپڑاتھا۔

مائیک ملک بھرمیں ایک شو ایکٹ کیلئے دورے پر بھی گیااور اس کے بعد "University of Utah"جوکہ سالٹ لیک سٹی میں واقع ہے،وہاں مائیک کاجائزہ کیاگیا۔

بالآخربناسر والا مرغا(مائیک)1947؁ء کے مارچ میں مرگیا۔یہ سردیوں کی ایک شام تھی جب اُسے دفن کیا گیا۔اس کے بعدمائیک کے مالک نے اسکی یادکوخوشی سے منایا۔

مائیک کے زندہ رہنے کی وجہ کیا تھی؟

"Dr Tom Smulders"جو کہ"The Centre for Behaviour and Evolution at Newcastle University" میں مرغیوں کے ماہر ڈاکٹرہیں۔

ان کا کہناتھاکہ"مائیک"کے زندہ رہنے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ اُس کا خون نہیں بہاتھا۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ سرکے بغیر زندہ رہنے کے قابل تھا۔جس کی وضاحت انہوں نے یوں کی:

انسانوں میں اپنے سر کاکچھ حصہ کھونابھی پورے دماغ کو نقصان پہنچاتاہے۔ لیکن مرغیوں کے معاملے میں ایسا نہیں ہے۔ آپ یہ جان کر حیران ہونگے کہ مرغیوں کادماغ کتناچھوٹاہوتاہے۔ یہ زیادہ تر کھوپڑی کی پشت پر آنکھوں کے پیچھے ہوتاہے۔ رپورٹس کے مطابق "مائیک"کی چونچ،آنکھیں،چہرہ اور کان کٹ چکے تھے۔

"Dr Smulders"کا اندازہ ہے کہ(مائیک)کے دماغ کا 80% حصہ بچا رہ گیاتھا۔ جوکہ اُس کے جسم، دل کی شرح، سانس لینے، بھوک اور نظامِ انہظام کو کنٹرول کررہاتھااور اسطرح مائیک پورے 18 مہینے زندہ رہا تھا۔ ان سب کے باوجود پھر بھی ہم بھول جاتے ہیں کہ اس کائنات کو چلانے والی طاقت کوئی اور نہیں اللہ کی ہے۔

یہ حیران کن واقعہ اللہ تعالیٰ کی قدرت اورکرشموں کابہترین ثبوت ہے۔